Wednesday 21 August 2019

اتھیسٹ کے لئے مبارک باد

دہریہ لوگوں یعنی اتھیسٹ کے لئے تو مبارک باد ہونی چاہیے کیونکہ وہ تو ایمان کے آدھے راستے پر کھڑے ہوتے ہیں اور کہتے ہیں کہ کوئی خدا نہیں ...اور ایمان والے بھی کہتے ہیں کوئی خدا نہیں سواے الله کے 

تھیاڈور روزویلٹ کا تو کہنا ہے کہ آدھی کامیابی تو یقین کرلینے سے ہی حاصل ہو جاتی ہے 

اصل مسلہ تو ان کا ہے جن کے دلوں میں ایک سے زیادہ خدا موجود ہیں کوئی پیسے کا خدا دولت حاصل کرنے میں اتنے مگن کہ کام کے نام پر خدا بھول جاتا ہے یہاں تک کے ٥ بار دن میں حاضری تو دور کی بات ایک بار بھی مشکل ہوتی ہے پھر شریک تو کر دیا نہ کام  کو الله کے ساتھ ؟ 

اسی طرح اولاد بھی خدا بن جاتی ہے جب اس کی خاطر ایمان گنوا کر آدمی طرح طرح کے شرک میں مبتلا رہتا ہے یہاں تک کے بہن بھائیوں کی خاطر بھی طرح طرح کے دھوکے اور فریب ہوتے ہیں مادہ پرستی ، اقربا پرستی اور چہیتوں کو نوازنا اور کسے کہتے ہیں ؟ 

جب الله کا حکم پس پشت ڈال کر اپنے پیاروں کے لئے کچھ بھی کر گذرتے ہیں تو پھر کتنے خدا ہونگے دل میں ؟

کہتے ہیں انسان پرفیکٹ نہیں ہوسکتا صرف تعلق پرفیکٹ ہوتا ہے یا رشتہ کامل ہوسکتا .. ہوتا ہے مگر یہ کامل اور پرفیکٹ ریلیشنشپ ہوتا کیا ہے ؟ ہوتا بھی ہے کے نہیں ؟ 

میں کہتا ہوں کوئی بھی تعلق یا ریلشنشپ اچھا برا نہیں ہوتا صرف خالص ہوتا ہے یا نا خالص یا بناوٹی -  خالص کو پرفیکٹ کہتے ہیں- جب دو افراد پوری طرح اپنی اصلی شخصیت کے اظہار کے ساتھ تعلق قائم کرتے ہیں کچھ لگی لپٹی بناوٹی نہیں رکھتے تو ایک پرفیکٹ یعنی خالص رشتہ قائم ہوتا ہے 

بلکل اسی طرح  انسان اور خالق کا رشتہ ہے خالص اور اصلی لیکن انسان جس کو عادت ہی بناوٹ کی ہو جاتی ہے یہاں بھی ڈنڈی مارتا ہے اوپر اوپر سے ظاہری طور پر اچھا اور نیک صرف نظر آتا ہے ہوتا نہیں اور سمجھتا ہے کہ جیسے خود کو اور لوگوں کو دھوکہ دیتا ہے خالق کو بھی اس کھوٹے رشتے سے دھوکہ دے لوں گا