Monday 6 May 2019

جینے دو

ڈاکٹر اور بلا نام کے بینڈ  کا ایک گانا اسی نام سے ، ماحولیاتی آلودگی کے حوالے سے آگاہی اور اس کے برے اثرات پر توجہ دلانے کے لئے بنیا گیا تھا مگر کیا ماحولیاتی آلودگی کوڑا کرکٹ اور  شور کا ہی نام ہے ؟

کیا ماحولیاتی آلودگی میں زہریلی فتنہ انگیز , منفی  بات چیت اور کوششیں شامل نہیں؟ غیبت چغلی بدظنی اور چالاکی اس زمرے میں نہیں آتی ؟ کیا وہ لوگ جو کسی نہ کسی طور پر ان زہریلی نیتوں اور کوششوں سے بچے ہوے ہیں ان کا کوئی حق نہیں کہ انکو بھی جینے دیا جاے؟ فتنہ انگیزی کو قتل سے زیادہ شدید جرم قرار دیا گیا ہے کیا یہ سب فتنہ انگیزی کے زمرے میں نہیں آتا؟ 

یا بس صرف بناوٹی  رشتے اور تعلقات کی بہتات اور اکثریت کی وجہ سے وہ چند خالص اور اصلی لوگ اور ان کے تعلقات بھی اسی طرح کے زہر آلود ماحول میں جینے کے لئے مجبور رہیں ؟

آخر کب تک ہم بناوٹی ماں باپ بہن بھائی میاں بیوی اور رشتے دار بنے رہنے والوں کے ساتھ بناوٹی تعلق نبھاتے جائیں؟ بناوٹ کی اس  دنیا میں  کوئی کسی کا ہوتا نہیں بس بہن بھائی, ماں باپ, میاں بیوی, خالہ ماموں, چچا چچی.  پھوپھی پھوپھا بنے رہتے ہیں  ... ہوتے نہیں 

بلکل ویسے ہی جیسے نوکری پرافسر اور ماتحت بنے ہوتے ہیں اور علیحدگی میں ایک دوسرے کی چغلی اور غیبت سے رہ نہیں سکتے کیونکہ ماں نے سکھایا تھا بیٹا پڑھ لکھ کرڈاکٹر انجنیئر یا بڑا 
افسر ضرور بن جانا ہونا نہیں خبردار کہیں اے سب ہو نا جاویں صرف بن کے رہنا ہے 

بلکل اسی طرح ہر تعلق ہر رشتہ ہر رتبہ اور مرتبہ رکھتے ہیں اور نبھاتے ہیں جبکہ بابے کہ گئے تھے

پتر صرف بنی نہ ... ہو جاویں

کیونکہ جو بنے نہیں رہتے تھے, ہو گئے تھے,  ان کے نام نامور ڈاکٹر انجینیروں افسروں اور ماہرین میں شمار ہوتے ہیں اور انگلیوں پر گنے جاتے ہیں- یہاں تک ہم ان عظیم ماؤں بہنوں بیٹیوں باپوں بھائیوں دادا دادی چچا اور ماموں کو بھی تاریخ میں بہت اچھی طرح جانتے تھے جو بنے ہوے نہیں تھے ہو گئے تھے-  بہت کم ہوتے ہیں جو اس بناوٹ کے سیلاب اور مصنوئی پن کی آلودگی سے بچ جاتے ہیں اور عظیم لوگ کہلاتے ہیں 

بس ان ہی میں سے وہ نیک اور دانا لوگ بھی ہوتے ہیں جو نیک اور دانا صرف بنے ہوے نہیں ہوتے.... خدارا ! انکو  اس زہریلی سوچ, منفی باتوں , فتنہ انگیزی , چالاکی اور غیبت کی ماحولیاتی آلودگی سے بچا لیں اور جینے دیں نشو نما پانے دیں  کیونکہ  یہی چند خالص وجود تو ان مردہ لوگوں کی دنیا میں زندہ بچے ہیں 

جینے دو بھئی جینے دو..... خدارا!.. جینے دو   

No comments: