Friday 25 August 2017

چالاک اور عقلمند

کسی نے جب یہ کہا کہ میں تم سے زیادہ عقلمند ہوں تو جواب ملا نہیں تم مجھ سے زیادہ چالاک ہو  - واقعی عقلمند کبھی خود کو کسی سے زیادہ عقلمند نہیں کہتا بلکہ وہ تو خود کو عقلمند سمجھتا ہی نہیں- چالاکی عقلمندی نہیں ہوتی- اسی لیے ہمیشہ عقلمند ہونا سہی ہوتا اور سہی سمجھا جاتا ہے - چالاک تو لومبڑی ہوتی ہے اسی لیے چالاکی کو پسند نہیں کیا جاتا مگر ایسا کیوں ہے کہ لوگ چالاکیاں کرنے اور سیکھنے پر لگ جاتے ہیں؟

اس لیے شائد کہ چالاکی اور تیزی کو آج کل سب سے کار آمد حکمت عملی سمجھا جانے لگا ہے اور یہی سمجھ بڑھتے بڑھتے اب اسی حکمت عملی کو صرف حکمت دانائی اور عقلمندی کی شدید غلط فہمی بنا چکی ہے - لوگ جانتے بوجھتے ہوے بھی عقلمند بن نے سے زیادہ چالاک ہونےکو ترجیح دینے لگے ہیں

اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ اس سے مقاصد کہ حصول میں تیزی آ جاتی ہے جلدی سے دولت طاقت شہرت مل جاتی ہے مگر جتنی جلدی ملتی ہے اتنی جلدی چلی بھی جاتی ہے کیونکہ جلدی کا کام شیطان کا ہے
 اسی لیے کہتے ہیں نہ کہ سہج پکے سو میٹھا ہو - ہر اچھی چیز وقت لیتی ہے جیسے  فیکٹری میں ایک کرولا گاڑی ١٨ گھنٹے میں تیار ہو جاتی ہے مگر ایک رولز رائس ١٨ ماہ میں تیار ہوتی ہے

اب آپ کہیں گے کرولا کے دیوانے بھی بہت  ہیں  مگر میں کہوں گا کہ بندر کیا جانے ادرک کا مزہ

وقت لے کر دھیرے دھیرے پکنے والی خوراک کو صحت بخش اور بہت  مزیدار اور پسندیدہ کھانا سمجھا جاتا ہے لیکن آج کل تو فاسٹ فوڈ کا زمانہ ہے نہ جلدی سے بن جاتا ہے اور بہت لوگ اس کو مزیدار بھی کہتے ہیں مگر سوچتے نہی  کہ یہ جلدی کی عادت فاسٹ فوڈ کی پسند ایک سوچی سمجھی مارکیٹٹنگ پالیسی ہے جس کی وجہ صرف خریدار بنانا ہے

اشتہار میں فلموں میں ہیرو کو نشہ کرتے تیزی  طراری دکھاتے فاسٹ فوڈ کھاتے اور بد تمیزی بیہودگی کرتے دکھا کہ کامیاب ہوتا دکھا دکھا کر عوام کو سمجھا دیا گیا ہے کہ کامیابی کا راستہ کیا ہوتا ہے مکھن کی جگہ بلو بینڈ زائدہ فائدہ دیتا ہے گھی نہ کھاؤ آئل زیادہ طاقتور ہے بناسپتی گھی دیسی گھی سے زیادہ اچھا ہے اور سب جانتے ہوے بھی جان بوجھ کر اسی پے عمل کیا جاتا ہے جو غلط ہے ہم ایک سعادت مند خریدار تو بن سکتے ہیں مگر فرامنبردار اور ماننے والا شخص نہیں بنا جاتا

فاسٹ فوڈ کہ مضر اثرات بھی دیکھتے ہیں اور جانتے ہیں- یہ بھی جانتے ہیں کہ جلدی کا کام شیطان کا ہوتا ہے مگر جانتے بوجھتے ہوے غلط کام غلط چیز پسند کرتے ہیں- اور جان بوجھ کر غلط کام کرنے والے کون ہوتے ہیں ؟

No comments: