Friday 9 March 2018

یہ بھروسہ کرنے والے


عجیب لوگ ہوتے ہیں یہ آسانی سے بھرسہ کر لینے والے بھی - جب کسی نے اچھی طرح دیکھ لیا خوش ہو گئے او اسے بہت اچھا انسان ماننے لگے -کسی نہ بات غور سے سن لی تو سناتے چلے گئے اور سوچا یہاں اور بھی  بات 
 ہو سکتی ہے 

یا پھر کسی کی بات سن کر اسے پسند کرنے لگے کسی کی اچھی عادت دیکھ کر گرویدہ ہو گئے اور بہت اچھا انسان مان لیا کبھی کسی کہانی کو دیکھ کر کسی واقعہ کو ہوتا دیکھ کر کسی کو مظلوم مان لیا اور جی جان سے ساتھ دینے پہنچ گئے 

کبھی ایسا بھی ہوا کے یہ سب بعد میں غلط ثابت ہوا وہ سن لینے والا تو بس اس وقت موڈ میں تھا تو سن لیا اور وہ اچھی طرح مل لینے والا اس لئے اچھی طرح مل رہا تھا کیونکہ اس وقت لوگ دیکھ رہے تھے اور مسکرا کے ملنے والا بس عادت سے مجبور تھا اپنی پیشہ ورانہ مجبوری سے یا پھر کوئی اور وقتی وجہ  تھی 

مگر دھیرے دھیرے بھروسہ کرنے والے عجیب انسانوں کو ارد گرد کہ لوگوں نے اتنا کچھ سنایا انتہ مذاق اڑایا اور کبھی کسی اپنے نے اتنا زیادہ اکسایا اور برا بھلا کہا ,ایسی بے وقوفی کرنے پر کہ اس نے بھروسہ کرنا چھوڑ ہی دیا آخر 

اور یہی تو سہی راستہ ہے یہ دنیا بھروسے کے لائق کہاں رہی ہے ہر جگہ دھوکا ہر شخص چالباز مطلب کا یار مگر میں سوچتا ہوں کہ یہی چوٹی چوٹی باتوں پر بھروسہ کرنے والے یقین کر لینے والے اگر سامنے نظر انے والی چیز یا شخص جس کو دیکھ سکتے ہیں چھو سکتے ہیں اس پر بھی یقین کرنا چھوڑ دیں گے تو پھر آخر اس ان دیکھے ان سنے خدا پر کیسے یقین کریں گے ؟

یہ چھوٹی چھوٹی باتوں کا بھروسہ اور یقین ہی  آخر انسان کو بڑے اور مضبوط یقین تک لے جاتا ہے وہ بڑی بڑی باتوں اور مقاصد پر یقین کرنے کے قابل ہوتا ہے اور یہی یقین ایمان کا نچلا درجہ ہوتا ہے جو دھیرے دھیرے بڑا ہو کے ایک ایماندار قابل بھروسہ انسان بناتا ہے جس پر ارد گرد کہ لوگ بھی یقین کرتے ہیں  اور اس کے پیچھے بے فکر ہو کے چل نکلتے ہیں 

ہمیں ایسے ہے پر عزم بلند حوصلہ قابل اعتبار رہ نما درکار ہیں نہ ؟ تو خدارا بھروسہ کرنے والے معصوم لوگوں کی معصومیت قائم رہنے دیجیے ان کا یقین اگر ٹوٹ بھی جاے تو اسے جوڑ دیجیے یا کم از کم جوڑ دینے میں مدد ضرور کریں - حوصلہ دیں ہمت افزائی کریں معاف کردیں بے چارے کو بھروسہ کرنے کی عادت ہے جھلا ہے  آپ تو عقلمند ہیں نہ ؟

No comments: