Sunday 23 February 2020

پرانا دوست پرانے چاول کی طرح ہوتا ہے


دوست وہ ہے جو غم کو کم کر دیتا ہے ...جس کے ساتھ وقت گزارنے کو ہمیشے دل تڑپتا ہے اور جس کے ساتھ وقت گزرنے کا پتا نہیں چلتا اور ہمیشہ یہی لگتا ہے کہ اس نے میرے ساتھ اتنا کچھ اچھا کیا ہے میں نے تو کچھ بھی نہیں کیا اپنے ارد گرد غور کریں کون آپ کا ایسا دوست ہے جو پرانے چاول  کی طرح اپنی اہمیت  میں ہمیشہ اضافہ کرتا چلا جاتا ہے اور جس سے آپ سب کچھ بے دھڑک کے دینے کو تیار رہتے ہیں اور جانتے ہیں کے اس سے کچھ بھی پردہ نہیں اور اس سے ملکر ہمیشہ خوشی اور اطمینان نصیب ہوتا ہے جو دل کی گہرائی سے آپ کی بھلائی چاہتا ہے اور ہر قیمت پر آپ کو اچھا دیکھنا چاہتا ہے صرف خوش نہیں چاہے اس کے لئے اسے کچھ بھی کرنا پڑے کوئی بھی قیمت چکانی پڑے کبھی سختی کبھی جھگڑے کرنے ہوں  وہ آپ کی اچھائی اور بہتری کا  ہمیشہ خوہاں رہے اور آپ کو دائمی طور پر خوش اور مطمئن دیکھنا چاہتا ہو عارضی طور پر نہیں کے ایک فلم ساتھ بیٹھ کر دیکھی کوئی پکنک منائی یا ساتھ میں تاش ، لوڈو یا کوئی اور ایسی کھیل کھیلی یا اچھا سا کھانا کھا لیا اور بس - ارے دوست تو وہ ہوتا ہے جو دوست کی چال ڈھال اس کے چہرے کے اتار چڑھاؤ سے جان لے کے دوست خوش ہے یا نہیں یا اسے کوئی پریشانی ہے

دوستی کا رشتہ چاول کی مانند ہے، جتنا پرانا ہو اتنا ہی زیادہ لذیذ ہوتا ہے۔ نئے دوست جتنے مرضی بن جائیں مگر پرانے دوستوں کی قدر اور اہمیت کبھی کم نہیں ہوتی ۔ نئے دوست مل جانا اچھی بات ہے کیونکہ زندگی کا سفر دوستوں کے ساتھ ہی اچھا گزرتا ہے ۔ وقت کے ساتھ ہمارے دوستوں کی فہرست میں اضافہ ہوتا ہے، مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ ہم جب دُکھی ہوں یا دل کا بوجھ ہلکا کرنا چاہتے ہوں تو ہمیں کسی ایسے دوست کی ضرورت ہوتی ہے جو ہماری تاریخ سے اچھی طرح واقف ہو ، جو بغیر سوالات کیے ہمارا دکھ جان سکے، کاش کوئی منہگی دوائی یا شندار ہسپتال یا پھر بڑی سی گاڑی یا گھر اور دیگر آسائشیں یہاں تک کے پالتو جانور  انسانوں یعنی دوستوں کا نعمل بدل بدل ہوتیں کیونکہ آدمی ہی آدمی کا دارو ہوتا ہے

صرف وقت ساتھ بتا لینے والے وہ بھی کبھی کبھار بس فرصت اور آسانی دیکھ کر اپنا کام نکالنے والا دوست نہیں ہوتا -جو صرف ایک اچھے ٹائم پاس کی تلاش میں ہو بعد میں پوچھے بھی نہیں در اصل دوست نہیں ہوا کرتا کیونکہ دوست وہ ہے جو آپ کے لئے وقت ایجاد کر لے سب کچھ چھوڑ چھاڑ کر وقت پیدا کرلے - وقت تو کوئی بھی نکال لیتا ہے جب مناسب گنجائش ہو یا پھر کوئی کام یا ضرورت آن پڑے اور دوست وہ بھی نہیں ہوتا جسے دوست کے وقت کی قدر و قیمت معلوم نہ ہو

'' دوست ہوتا نہیں ہر ہاتھ ملانے والا '' -اسی لیے پہلے آدمی کو خود اپنا دوست ہونا چاہیے اپنی بھلائی اپنی اچھائی چاہنی چایئے اور اپنے ساتھ اچھا وقت گزارنے کی صلاحیت ہونی چاہیے - کہتے ہیں جو اپنا بھلا نہیں چاہتا وہ کسی اور کا دوست کیسے ہو سکتا ہے کیونکہ دوستی کی خاطر پہلے خود کو اچھا دوست ثابت کرنا پڑتا  اور جو خود اپنا ہی دوست نہیں اپنے نقصان پر تلا رہتا ہے اور نہیں جانتا کے اصل میں نقصان اور فائدہ کس چیز کا نام ہے وہ کیسے کسی اور کا دوست بن سکتا ہے

افریکی کہاوت ہے کے ایسے شخص سے بچو جو اپنی قمیض  اتار کر تم کو پیش کر دے اور خود ننگا ہو جاے - یعنی خود تو بیہودگی اور ننگ پر راضی ہو مگر تم کو ڈھانپ کے رکھنا چاہتا ہو - جس کے اپنے اچھائی اور برائی فائدے اور نقصان کے اصول ہوں کسی مستند اور جانے مانے  ہوے میعار اخلاق اور  انسانیت  کے اصولوں کو تسلیم نہ کرتا ہو یا ان کے اپنے ذاتی مسخ شدہ معنی رکھتا ہو - ایسا شخص خود اپنا بھی دوست نہیں ہوتا اور جو اپنا دوست نہیں بن سکتا وہ آخر اپنا ہی بدترین دشمن بن جاتا ہے

کاشف احمد
اسلام آباد پاکستان
٢٣ فروری ٢٠٢٠

No comments: