Monday 29 July 2019

روئے زمین پر سب سے بڑی طاقت انسانی جذبات ہیں

زمین پر تمام تخلیقات اور ان کی تباہی کا جائزہ لیں تو سب کا سب صرف جذبات اور احساسات کی وجہ سے ہے- یہ جذبات اظہار کو جنم دیتے ہیں اور یہ اظہار ہی ہماری پہچان بھی بنتا ہے - اظہار نہ کرنا بھی اصل میں ایک اظہار ہی ہوتا ہے کہ مجھے کچھ پرواہ نہیں میرے لئے اس سے زیادہ اہم کام اور لوگ موجود ہیں جو میری اولین ترجیح ہیں 

انہی جذبات کے اظہار سے ہم فیصلے کرتے ہیں جو ہماری زندگی کی سمت کا تعین کرتے ہیں زندگی کے تجربات سے جو معنی ہم اخذ کرتے ہیں وہی ہمارے احساسات و جذبات کو تعمیر کرتے ہیں یہی ہم اکثر محسوس کرتے ہیں اور اسی طرح کی شخصیت میں ڈھل جاتے ہیں 

 جس طرح کے جذبات ہم پر اکثر اثر انداز ہوتے ہیں ویسی ہی ہماری اصلیت اور شخصیت ہوتی ہے اور لوگ ہمیں ویسا ہی سمجھتے ہیں - ہم جتنی بھی کوشش کریں جتنا بھی ظاہری بناوٹ سے کام لیں زیادہ دیر تک مضبوط، سچے اور اچھے نظر نہیں آ سکتے - ایک نہ ایک دن کچھ ایسا ضرور ہو جاتا ہے جس سے اصلیت سامنے آ جاتی  ہے - نفسیات کی زبان میں اس کو ہمارے پرسنیلٹی انڈیکیٹرز یا ''کردار نما'' کہتے ہیں 

اسی لئے ہمارا معیار زندگی  اصل میں ہمارا معیار جذبات ہوتا ہے - جس معیار کے ہمارے جذبات اور ان کا اظہار  ہوگا اسی معیار کی ہماری زندگی ہوگی 

خوشی کی خبر یہ ہے کے یہ آپ کا اپنا چناؤ اور پسند ہوتی ہے کہ آپ کسی بھی طرح کہ  تجربے یا تعلق سے کیا نتیجہ اخذ کرتے ہیں - یہ آپ کی اپنی مرضی پر منحصر ہے کہ آپ مثبت پہلو سامنے رکھیں یا منفی - یہ دنیا.. جہاں بہت کچھ ہمارے قابو میں نہیں صرف یہی بات ہمارے قابو میں ہے کہ ہم کسی بھی تجربے اور تعلق کو کیا معنی پہناتے ہیں 

اب یہ آپ کے مکمّل اختیار میں ہے کہ آپ کس چیز پر توجہ مرکوز کرتے ہیں اور اسکا کیا مطلب نکالتے ہیں کیونکہ مطلب نکلنے کی وجہ سے ہی تو دنیا کا ہر چھوٹا اور بڑا  جھگڑا اور تنازعہ جنم لیتا رہا ہے یہاں تک کہ قومیں فرقوں میں تقسیم ہو گیں

No comments: